محفوظات برائے ”متفرقات“ زمرہ     ( صفحہ نمبر 6 )
اگست 12, 2013
17 تبصر ے

اردو کے نام پر یاروں کو روتی پھتو

جیسے پھتو بھائیوں کے نام پر یاروں کو روتی ہے بالکل ایسے ہی احساس کمتری کے مارے کئی لوگوں نے رونا انگریزی کا ڈالنا ہوتا ہے لیکن بہانے بہانے سے نام علاقائی زبانوں یا اردو کا لیتے ہیں۔ ایک پھتو کہتی ہے کہ اردو کا رسم الخط رومن کر دیا جائے تو شرح خواندگی سو فیصد ہو جائے گی اور ملک ترقی کرے گا۔ واہ جی واہ۔ کیا عجیب منطق ہے۔ لگتا ہے پھتو کو زبان، خواندگی اور ترقی کی ذرا بھی سمجھ نہیں۔ کوئی تو اسے سمجھائے کہ رسم الخط تبدیل کرنے سے بات نہیں بنے گی، بات تو تب بنے گی جب پھتو←  مزید پڑھیے
جولائی 6, 2013
10 تبصر ے

فیس بکی مورچہ بندی

فیس بکی مورچہ بندی کریں کیونکہ اگر فرینڈ لسٹ بڑی ہے تو پھر حالات سنگین ہیں۔ ٹیگیا فیس بک کا خطرناک ترین جانور ہے اور شیئریا ہر چیز شیئر کرنے کو کارِثواب سمجھتا ہے۔ اس وجہ سے نوٹیفکیشن کی بھرمار ہوتی ہے۔ ایسے میں بندہ جنجال پورہ میں پھنس کر رہ جاتا ہے۔ مزید مختلف ایجنسیز اور گروہ رائے عامہ ہموار کرنے کے لئے سوشل میڈیا پر کام کر رہے ہیں، اس لئے کچھ بھی لائیک یا شیئر کرنے سے پہلے سوچ لینا چاہئے کہ کہیں ہم جانے انجانے میں کسی کے ہاتھوں استعمال تو نہیں ہو رہے۔←  مزید پڑھیے
جون 24, 2013
6 تبصر ے

جنت میں قتل

جہاں چشمے گنگناتے ہیں۔ جہاں چاندنی روح تک اترتی ہے۔ جہاں قدم قدم پر رب یاد آتا ہے۔ جس دیس کے سر پر پربت کا تاج ہے۔ جس دیس میں پریاں بستی ہیں۔ جو دیس دنیا میں جنت ہے۔ افسوس صد افسوس! اس دیس میں خون بہایا گیا۔ اس دیس میں صفِ ماتم بچھی ہے۔ وہ جنت خون کے آنسو رو رہی ہے۔ افسوس صد افسوس! آج پربت کا تاج شرم سے جھک گیا۔←  مزید پڑھیے
مئی 26, 2013
10 تبصر ے

بلال ذرا سوچ! سولہ بچے

چھوڑ یار زیادہ حساس نہ بن۔ لیکن بلال ذرا سوچ! سولہ معصوم بچے۔۔۔ خدا کے واسطے مجھے سولہ بچے بھولنے دو۔ نہیں تو مجھے تڑپتی اور دھاڑیں مار کر روتی مائیں یاد آتی ہیں۔ سولہ بچے۔۔۔ مجھے وہ آگ کے شعلے یاد آتے ہیں اور ان شعلوں میں دم توڑتے۔۔۔ سوچنے پر مجبور نہ کرو کیونکہ اس طرح بے شمار دردناک لمحے یاد آئیں گے جبکہ ہمارا تعلق تو بھول جانے والی قوم سے ہے۔←  مزید پڑھیے
اپریل 22, 2013
6 تبصر ے

زندوں کی نہیں، مردوں کی قدر یہاں

ویسے اگر میں مر گیا تو تم میری خبر تک نہیں لو گے۔ تُو ایک دفعہ مر تو سہی، پھر دیکھ، میں خبر لیتا ہوں یا نہیں؟ پیارے یہاں زندوں کی نہیں بلکہ مردوں کی قدر ہوتی ہے۔ اے میرے دوست! اگر اپنی قدر کرانا چاہتا ہے تو تجھے مرنا پڑے گا اور یہی آج کی دنیا کا دستور ہے۔←  مزید پڑھیے