محفوظات برائے ”بجلی“ ٹیگ
اگست 24, 2014
15 تبصر ے

بجلی کی چالاکی اور میری کمینی خوشی

جہاں عوام کو آسانی سے خوشی نصیب نہیں ہوتی، وہاں پر ہمارا کیا جاتا ہے کہ اگر ہم دکھ کا نام خوشی رکھ لیں۔ جہاں عوام کو اتنا بھی ہوش نہیں کہ انہیں بجلی کے بل میں تکنیکی مار اور دھوکے دے کر کیسے کیسے ٹیکے لگائے جا رہے ہیں۔ جہاں حکومت اور ادارے مل بانٹ کر کھا رہے ہیں۔ جہاں ظلمت کی تاریک رات ہو، وہاں پر اگر کوئی کمینی سی خوشیاں منا بھی لے تو کسی کے باپ کا کیا جاتا ہے؟ خیر یہ بات چھوڑیں، آئیے آپ کو ایک ناچتی چالاکی سمجھانے کی کوشش کرتے ہیں اور ساتھ ساتھ←  مزید پڑھیے
جون 7, 2013
12 تبصر ے

وزیر اعلیٰ لاہور کا اقبال بلند ہو

محترم وزیر اعلیٰ لاہور! آپ کا اقبال ہمالیہ سے بھی بلند ہو۔ یوں تو آپ کا کوئی ثانی نہیں لیکن آپ کی وہ انگلی جس سے آپ انگلی کرتے، معذرت جناب، غلطی ہو گئی، دراصل میری مراد یہ تھی کہ آپ کی انگشتِ حکمیہ نے انتخابی مہم میں کیا خوب جوش دکھائے۔ اسی نے مائیک توڑے اور دشمنوں کو ناکوں چنے چبوائے۔ پھر زرداری کو کب سڑکوں پر گھسیٹ رہے ہیں؟ بڑے بھائی صاحب تو بس جوش خطابت میں آپ کو نفسیاتی کہہ گئے جبکہ آپ تو شیر ہیں، بس دُم کی کمی ہے۔←  مزید پڑھیے
جنوری 23, 2013
8 تبصر ے

مستری جی خدا حافظ کیونکہ لاہور چلے ہم

آج شام انہیں کہا کہ مستری جی خدا حافظ کیونکہ لاہور چلے ہم۔ ارے کیا آپ نہیں جانتے کہ لاہور میں اردو بلاگرز کانفرنس ہو رہی ہے اس لئے میں تو آج ہی پہنچ جاؤں گا اور کانفرنس تک لاہور میں ہی ڈیرے ڈال دوں گا۔ آخر دیکھوں تو سہی اردو بلاگ فورم والوں نے کیا انتظام کیا ہے۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ تقریب راوی پل پر اور کھانا چوبرجی اس لئے←  مزید پڑھیے
اگست 1, 2012
50 تبصر ے

میڈیا لایا ایجادیوں کی برات

ہو سکتا آپ لوگوں کو میری ان باتوں پر غصہ آئے لیکن کبھی ہم نے اپنے میڈیا، انقلابیوں اور ایجادیوں پر غور کیا ہے کہ انہوں نے کیا تماشہ لگا رکھا ہے۔ ایجادی جاہل میڈیا کے بل پر عام عوام کو جاہل بنا رہے ہیں۔ اجی میں کیا ہوں، اب تو اچھے اچھوں کی واٹ لگنے والی ہے←  مزید پڑھیے
جولائی 16, 2012
9 تبصر ے

پانی دودھیا، مٹیالہ اور ثمر نالہ – پربت کے دامن میں

پانی پتھروں سے ٹکراتا، چھینٹے اڑاتا، بلبلے بناتا، دودھیا رنگت کا جھانسہ دیتے ہوئے دریا میں گرتا۔ دریا بڑی گرمجوشی سے اپنے دونوں بازو کھولتا اور چشموں کو اپنی آغوش میں لے لیتا۔ اگر یہ بھی انسانوں کی طرح ہوتے تو شاید کبھی ایک دوسرے سے نہ ملتے بلکہ ہر کوئی دھرتی کی میخوں کو اکھاڑ کر اپنا اپنا الگ رستہ←  مزید پڑھیے