محفوظات برائے ”ڈرائیور“ ٹیگ
اگست 11, 2012
12 تبصر ے

راما جھیل اور تیس مار خاں سیاح – پربت کے دامن میں

راما جھیل سے واپس آ کر ہمت ہارے ہوئے تیس مار خاں سیاحوں کو بس توانائی بحال کرنے کی فکر تھی۔ کوئی دکانوں پر انرجی ڈرنک ڈھونڈ رہا تھا تو کوئی اپنے حکیم کو فون کر کے مشورہ کر رہا تھا کہ کیا تھوڑی سی سلاجیت کھا لوں۔ لو کر لو گل، حد ہے یار←  مزید پڑھیے
جولائی 26, 2012
11 تبصر ے

استور اور راما کا تاریک و رنگین سفر – پربت کے دامن میں

ایسا معلوم ہوتا جیسے کوئی منتر پڑھتے ہوئے گاڑی پر جادو کر رہا ہے۔ جادوائی عمل دیکھنے کے بعد ہم کچھ کھانے چلے گئے۔ اس کے بعد راما کا سفر شروع ہوا اور بھول بھلیوں میں کھو گئے اور دو دوست ایک گھر سے رستہ پتہ کرنے چلے گئے۔ اس طرح رنگین انداز میں رستہ معلوم ہونے پر میں نے آہ بھری کہ کاش میں خود جاتا←  مزید پڑھیے
جولائی 14, 2012
12 تبصر ے

دریائے سندھ، یویی پُل اور بشام – پربت کے دامن میں

عبدالستار سٹرنگ کا عاشق ہو چکا تھا اور ہم سب نے سرِعام سڑک کنارےاس سفر کا پہلا جام چڑھایا۔ گو کہ یہ میرا پہلا تجربہ نہیں تھا مگر پھر بھی گلے سے گھونٹ گزرتا محسوس ہوتا اور معدے تک پہنچتے ہی ایسا سکون دیتا کہ ہوش خطا ہو جاتے۔ اِدھر تھاکوٹ آیا، اُدھر ٹھاٹھیں مارتے ہوئے دریائے سندھ نے ہمارا استقبال کیا←  مزید پڑھیے
جولائی 13, 2012
13 تبصر ے

عظیم شاہراہ پر سفر – پربت کے دامن میں

شاہراہ قراقرم جسے شاہراہ ریشم بھی کہتے ہیں، اس کے ایک سرے پر پاکستان کا شہر حسن ابدال ہے تو دوسرے سرے پر چین کا شہر کاشغر ہے۔ یہ عظیم شاہراہ دنیا کا آٹھواں عجوبہ ہے۔ میں شاہراہ قراقرم پر پہلے بھی کئی دفعہ تھوڑا تھوڑا سفر کر چکا ہوں مگر اس دفعہ زیادہ خوشی ہو رہی ہے کیونکہ اب ایک لمبا سفر کرنے جا رہا ہوں←  مزید پڑھیے
جولائی 12, 2012
12 تبصر ے

سفر کی شروعات – پربت کے دامن میں

سورج نکل رہا ہے۔ سورج کے پیچھے پیچھے گرمی کا جن بھی بوتل سے باہر آ جائے گا۔ چند دن اس جن سے بچنے اور اپنے آپریٹنگ سسٹم کو ریفریش کرنے جا رہے ہیں۔ وادیاں گھومیں گے، چشموں کا ٹھنڈا و میٹھا جام نوش کریں گے۔ رنگ برنگے جنگلی پھولوں سے باتیں کریں گے۔ ان کے دکھ درد سنیں گے مگر اپنے نہیں سنائیں گے کیونکہ اپنی ساری سوچیں اور مشینی باتیں ادھر ہی چھوڑ کر جا رہے←  مزید پڑھیے