محفوظات برائے ”دربار“ ٹیگ
فروری 17, 2022
تبصرہ کریں

فرید کی نگری – کوٹ مٹھن

ہماری قسمت دیکھیں کہ ننانوے پر سانپ نے ڈسا۔ بلکہ بدبختی تو یہ تھی کہ اپنے ہاتھوں ڈسوایا اور راہ کھوٹی کر بیٹھے۔ الفاظ منہ موڑے بیٹھے تھے… مناظر روٹھے ہوئے تھے… سکون جا چکا تھا… کیفیات کا دور دور تک نام و نشان نہ تھا۔۔۔ اور میرے ساتھ یہ سب اس نگری میں بھی ہو رہا تھا اور میں ہمت ہار رہا تھا۔ پھر سپردگی نے کام دکھایا اور جب ہم کوٹ مٹھن میں خواجہ غلام فریدؒ کے دربار کے قریب پہنچے تو… گاڑی رُکی… ہم اترے… چل دیئے… پہنچ گئے… اور پہنچا دیئے گئے۔۔۔ حاضر ہوئے… سلام عرض کیا… فاتحہ پڑھی… خالی الذہن ہوئے… تو… بلائے گئے۔۔۔ ہاں بھئی منظرباز! آ کدھر آیا ہے؟←  مزید پڑھیے
جولائی 23, 2014
8 تبصر ے

یک روزہ کشمیر گردی – اختتام

پہاڑی علاقے کے خوبصورت گھر اور سرسبز کھیت ہمارے سامنے تھے۔ وہ سماہنی سیکٹر کا سرحدی علاقہ تھا اور سامنے والی وادی مقبوضہ کشمیر کی تھی۔ ناران کی سرد رات ہو، لالہ زار میں پڑتی برف ہو یا پھر دیو سائی کا بلند میدان ہو، جہاں سبزی آسانی سے نہیں گلتی، وہاں پر بھی جو بکرے کا گوشت طلب کرتے ہیں، آج انہیں ”تاتاریوں“ کو چوکی شہر پہنچ کر دال زہر مار کرنی پڑی۔ اس کے بعد ڈنہ بڑوھ میں چشمے کنارے آرام کر کے جب پہاڑ شاہ پہنچے تو وہاں نخرے کرتی صنفِ نازک←  مزید پڑھیے
نومبر 17, 2012
15 تبصر ے

ہمارے بندروں کی دوڑ

جنگل میں الیکشن ہوئے اور بندر بادشاہ بن گیا۔ ایک دن شیر نے ہرنی کا بچہ پکڑ لیا۔ ہرنی نے بادشاہ بندر کو فریاد کی کہ میرا بچہ چھڑائیے۔ بندر نے اپنی دوڑیں لگا دیں۔ بڑی تیزی سے ایک درخت سے دوسرے پر چھلانگیں لگاتے ہوئے پورے جنگل کا چکر لگایا۔ پھر تھک ہار کر کہنے لگا، میں بہت دوڑا، اب بھی اگر شیر تمہارا بچہ نہ چھوڑے تو بھلا میں کیا کر سکتا ہوں۔ ہمارے حکومتی بندروں کا حال بھی اس بندر جیسا ہے۔ جس سمت میں دوڑنا چاہئے اس طرف نہیں جائیں گے بلکہ فضول دوڑ لگاتے ہوئے ڈبل سواری اور موبائل نیٹ ورک پر پابندی←  مزید پڑھیے