محفوظات برائے ”داسو“ ٹیگ
جولائی 16, 2012
9 تبصر ے

پانی دودھیا، مٹیالہ اور ثمر نالہ – پربت کے دامن میں

پانی پتھروں سے ٹکراتا، چھینٹے اڑاتا، بلبلے بناتا، دودھیا رنگت کا جھانسہ دیتے ہوئے دریا میں گرتا۔ دریا بڑی گرمجوشی سے اپنے دونوں بازو کھولتا اور چشموں کو اپنی آغوش میں لے لیتا۔ اگر یہ بھی انسانوں کی طرح ہوتے تو شاید کبھی ایک دوسرے سے نہ ملتے بلکہ ہر کوئی دھرتی کی میخوں کو اکھاڑ کر اپنا اپنا الگ رستہ←  مزید پڑھیے
جولائی 11, 2012
20 تبصر ے

ابتدائیہ – پربت کے دامن میں

سو چہروں والے قاتل پہاڑ کے دامن میں ہر سال جانے کا سوچتے، پروگرام بننا شروع ہوتا اور مکمل ہونے سے پہلے ہی کوئی دوست کہتا کہ دن بہت زیادہ لگ جائیں گے اور کاروبار متاثر ہو گا، کوئی لمبے سفر سے ڈر جاتا۔ کاروبار متاثر اور لمبا سفر تو صرف بہانا ہوتا، حقیقت تو یہ تھی کہ ہر کسی کو ”بیوی“ سے اجازت نہ ملتی۔ ہمارا کیا ہے، دوست ساتھ ہوں تو لمبے سے لمبا سفر بھی چھوٹا لگتا ہے اور موتی چور کا لڈو کھانے کا ”ارمان“ خیر سے ابھی تک پورا ہی نہیں ہوا۔ بہرحال جیسے تیسے کر کے اب کی بار سب نکل ہی پڑے←  مزید پڑھیے