محفوظات برائے ”اتفاق رائے“ ٹیگ
اپریل 30, 2013
13 تبصر ے

خدارا بتاؤ کہ مسلمان جائے تو کدھر جائے؟

ایک بزورِتلوار اسلام نافذ کرنا چاہتا ہے تو دوسرا خلافت کو جمہوری طریقہ کہتا ہے۔ دونوں اسے اسلام سے ثابت کرتے ہیں۔ خدارا بتاؤ کہ کس کی مانیں اور کدھر جائیں؟ چلیں ہم آپ کی مان لیتے ہیں کہ خلافت اور جمہوریت میں بہت فرق ہے، اب جمہوریت کی برائیاں گنوا کر خلافت کی شان بڑھانا چھوڑیں اورخلافت رائج کرنے کا ایسا عملی طریقہ بتائیں جس میں جمہوری روح بھی نہ ہو اور طریقہ بھی اسلام کے مطابق ہو۔ ویسے پہلے ان لوگوں کو تو متحد کر لیں جنہوں نے خلافت کی باگ ڈور سنبھالنی ہے۔←  مزید پڑھیے
اپریل 28, 2013
9 تبصر ے

جمہوریت کیا ہے؟

جمہوریت کی آج تک کوئی واضح تعریف نہیں ہو سکی۔ میرا خیال ہے کہ لوگوں کی رائے سے نظام ترتیب دینے کو جمہوریت کہتے ہیں۔ اسلام کی زیرنگرانی مسلمانوں کے اتفاق رائے سے نظام ترتیب دینے کو ”اسلامی جمہوریت“ کہا جائے گا۔ جو لوگ صرف موجودہ ووٹنگ سسٹم یا مغربی نظام کو ہی جمہوریت سمجھتے ہیں، میرے خیال میں وہ ایک بڑی غلط فہمی میں مبتلا ہیں۔ ←  مزید پڑھیے
اپریل 24, 2013
18 تبصر ے

خلفاء راشدین کیسے منتخب ہوئے

اسلام میں خلیفہ منتخب کرنے کا طریقہ کار نہیں ملتا۔ اگر خلیفہ منتخب کرنے کا کوئی خاص طریقہ ہوتا تو کم از کم خلفاء راشدین ضرور اس طریقے سے منتخب ہوتے، جبکہ خلفاء راشدین مختلف حالات میں مختلف طریقوں سے منتخب ہوئے۔ تحریر پڑھیں اور فیصلہ آپ لوگ خود کریں کہ خلفاء راشدین منتخب ہونے کے طریقوں میں وہ کونسا مشترک بنیادی اصول تھا جس کو سب سے زیادہ ترجیح دی جاتی؟ وہ کونسی بات تھی جو خلافت کو بادشاہت سے ممتاز کرتی؟ اسلام نے خلیفہ منتخب کرنے کا اختیار کس کو دیا؟←  مزید پڑھیے
جولائی 18, 2012
12 تبصر ے

تماشے، نخلستان اور چلاس – پربت کے دامن میں

تازہ دم تھے تو عباس عجب تماشے کر رہا تھا۔ کئی چیزیں ایک ساتھ جمع ہو رہی تھیں، جیسے عباس کے تماشے، عظیم شاہراہ، ریگستان، دریا، پہاڑ اور نخلستان۔ ہندی فلم تھری ایڈیئٹس میں آخر پر جہاں وہ لداخ پہنچتے ہیں، بالکل اسی طرح کا نظارہ ہم دیکھ رہے تھے۔ گاڑی کے اندر کا ماحول ویسا ہی تھا اور کرینہ کپور←  مزید پڑھیے
جولائی 14, 2012
12 تبصر ے

دریائے سندھ، یویی پُل اور بشام – پربت کے دامن میں

عبدالستار سٹرنگ کا عاشق ہو چکا تھا اور ہم سب نے سرِعام سڑک کنارےاس سفر کا پہلا جام چڑھایا۔ گو کہ یہ میرا پہلا تجربہ نہیں تھا مگر پھر بھی گلے سے گھونٹ گزرتا محسوس ہوتا اور معدے تک پہنچتے ہی ایسا سکون دیتا کہ ہوش خطا ہو جاتے۔ اِدھر تھاکوٹ آیا، اُدھر ٹھاٹھیں مارتے ہوئے دریائے سندھ نے ہمارا استقبال کیا←  مزید پڑھیے