محفوظات برائے ”گاڑی“ ٹیگ
مئی 10, 2014
5 تبصر ے

جغرافیہ کا جدید نظام اور گوگل

ہر دور میں جسے راستوں کا علم ہوتا، اسے بہت اہمیت دی جاتی۔ لیکن آج کے ذرائع نقل و حرکت میں جدید نظام موجود ہیں، جن سے راستوں کی مکمل معلومات آسانی سے مل جاتی ہے۔ اب تو اکثر سمارٹ فونز میں بھی قطب نما، نقشہ جات اور جی پی ایس کی سہولیات دستیاب ہیں۔ یوں تو آج کل یاہو، مائیکروسافٹ اور وکی میپیا وغیرہ بھی نقشہ جات اور جغرافیہ کی معلومات فراہم کر رہے ہیں، مگر گوگل میپس اور گوگل ارتھ پر یعنی گوگل کی آنکھ سے زمین کا چپا چپا، نقشے، موسم اور←  مزید پڑھیے
مارچ 13, 2014
15 تبصر ے

گوگل کی مشہور سروسز کا جائزہ

گوگل کی ابتداء ایک ویب سرچ انجن کے طور پر ہوئی مگر آج گوگل انٹرنیٹ سے متعلقہ کئی قسم کی سہولیات دے رہا ہے بلکہ ایک عام صارف کی ضرورت کی تقریباً تمام سہولیات مفت فراہم کرتا ہے اور انہیں مفت سہولیات پر اشتہارات سے گوگل کو آمدن ہوتی ہے۔ آج کل زیادہ تر مشہور سہولیات وہی ہیں، جنہیں کسی زمانے میں گوگل نے خریدا تھا۔ ابھی گوگل کی چند مشہور سروسز کا سرسری اور تاریخی جائزہ لیتے ہیں یعنی کون سی سروس کس کام کے لئے ہے اور وہ کب←  مزید پڑھیے
جون 7, 2013
12 تبصر ے

وزیر اعلیٰ لاہور کا اقبال بلند ہو

محترم وزیر اعلیٰ لاہور! آپ کا اقبال ہمالیہ سے بھی بلند ہو۔ یوں تو آپ کا کوئی ثانی نہیں لیکن آپ کی وہ انگلی جس سے آپ انگلی کرتے، معذرت جناب، غلطی ہو گئی، دراصل میری مراد یہ تھی کہ آپ کی انگشتِ حکمیہ نے انتخابی مہم میں کیا خوب جوش دکھائے۔ اسی نے مائیک توڑے اور دشمنوں کو ناکوں چنے چبوائے۔ پھر زرداری کو کب سڑکوں پر گھسیٹ رہے ہیں؟ بڑے بھائی صاحب تو بس جوش خطابت میں آپ کو نفسیاتی کہہ گئے جبکہ آپ تو شیر ہیں، بس دُم کی کمی ہے۔←  مزید پڑھیے
دسمبر 4, 2012
32 تبصر ے

جب اردو والے ملتے ہیں

اردو محفل کی طرف سے القلم تاج نستعلیق بنانے پر شاکرالقادری کے اعزاز میں تقریب تھی۔ جس کے منتظم الف نظامی تھے۔ حمدونعت کے بعد ڈاکٹر ارشد محمود ناشاد، شاکرالقادری اور عبدالحمید چیئرمین اکادمی ادبیات پاکستان نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ فانٹ سازی اور ان پیج پر بات ہوئی۔ شاکر صاحب کو اعزازی شیلڈ دی گئی۔ تقریب کے بعد ہم نے خوب گپ شپ اور ہلہ گلہ کیا۔ کئی اندر کی باتیں، اہم معاملات اور شخصیات زیرِبحث آئیں۔ سب نے ثابت کر دیا کہ جب اردو والے ملتے ہیں تو←  مزید پڑھیے
اکتوبر 22, 2012
8 تبصر ے

سوشل میڈیا تو عوام ہے

وہ جو مسکراتے ہوئے لمبی کالز کرتی ہیں ان کی فون پر ہونے والی گفتگو سنیئے۔ لڑکیوں کے سی ٹی سکین کرنے والی آنکھوں میں جھانک کر دیکھئے، تو پتہ چلے گا کہ یہی کچھ تو سوشل میڈیا پر بھی ہے۔ یہ سوشل میڈیا کا غیر سوشل رویہ نہیں بلکہ یہ عوام کا رویہ ہے۔ یہ روایتی میڈیا کا موازنہ سوشل میڈیا سے کرتے ہیں۔ روایتی میڈیا ادارہ جبکہ سوشل میڈیا تو عوام ہے۔←  مزید پڑھیے