محفوظات برائے ”نانگا پربت“ ٹیگ
اکتوبر 13, 2013
25 تبصر ے

چاچا مستنصر حسین تارڑ سے ملاقات

ہم مقررہ وقت پر چچا مستنصر حسین تارڑ کے گھر پہنچے۔ انہوں نے ہمیں اپنے سٹڈی روم میں بیٹھایا۔ وہاں بہت ساری کتابیں اور دیواروں پر پینٹگز لگی تھیں۔ اردو بولنے پر انہوں نے کہا کہ پنجابی ہو تو پھر پنجابی میں بات کرو۔ زیادہ تر باتیں زبان، ملکی حالات، سیاحت اور تارڑ صاحب کی کتابوں پر ہوئیں۔ ہم سوال کرتے اور وہ اس پر تفصیلی بات کرتے۔ بڑے کھلے ڈلے ماحول میں بات چیت ہوئی۔ دو اڑھائی گھنٹے کی ملاقات میں انہوں نے بڑی اہم باتیں سناتے ہوئے کہا←  مزید پڑھیے
جون 24, 2013
6 تبصر ے

جنت میں قتل

جہاں چشمے گنگناتے ہیں۔ جہاں چاندنی روح تک اترتی ہے۔ جہاں قدم قدم پر رب یاد آتا ہے۔ جس دیس کے سر پر پربت کا تاج ہے۔ جس دیس میں پریاں بستی ہیں۔ جو دیس دنیا میں جنت ہے۔ افسوس صد افسوس! اس دیس میں خون بہایا گیا۔ اس دیس میں صفِ ماتم بچھی ہے۔ وہ جنت خون کے آنسو رو رہی ہے۔ افسوس صد افسوس! آج پربت کا تاج شرم سے جھک گیا۔←  مزید پڑھیے
اکتوبر 17, 2012
42 تبصر ے

حامد میر اور جاوید چودھری کے نام

ہم جانتے ہیں کہ سوشل میڈیا کا پاؤں آپ کی دم پر آنے سے آپ خیریت سے نہیں۔ میر صاحب آپ کو کوئی غلط فہمی ہے۔ اب لوگ اصلیت جان چکے ہیں۔ چودھری صاحب ہم بولے تو بات دور تک جائے گی اور لوگ جان جائیں گے کہ آپ←  مزید پڑھیے
اگست 11, 2012
12 تبصر ے

راما جھیل اور تیس مار خاں سیاح – پربت کے دامن میں

راما جھیل سے واپس آ کر ہمت ہارے ہوئے تیس مار خاں سیاحوں کو بس توانائی بحال کرنے کی فکر تھی۔ کوئی دکانوں پر انرجی ڈرنک ڈھونڈ رہا تھا تو کوئی اپنے حکیم کو فون کر کے مشورہ کر رہا تھا کہ کیا تھوڑی سی سلاجیت کھا لوں۔ لو کر لو گل، حد ہے یار←  مزید پڑھیے
جولائی 21, 2012
13 تبصر ے

تتا پانی اور جنت کی چوکھٹ رائے کوٹ – پربت کے دامن میں

خوفناک، چٹیل، سوکھے، سڑے اور اجڑے پہاڑوں کے اس پار بلندوبالا مقام پر ایک جنت ہے، جسے لوگ پریوں کا دیس کہتے ہیں، جس کا ایک نظارہ کسی حسین و جمیل دوشیزہ کی طرح پہلی نظر میں ہی قتل کر دیتا ہے۔ اس دوشیزہ کے سر پر قاتل پہاڑ تاج بنے پھیلا ہوا ہے←  مزید پڑھیے