محفوظات برائے ”عدالت“ ٹیگ
اپریل 26, 2014
10 تبصر ے

آزادی اظہار – تنقید یا تذلیل

سوشل میڈیا کا دور ہے اور ہر کوئی اپنی بات آسانی سے کہہ سکتا ہے۔ دنیا نے اس اظہار و گفتار کی آزادی کے لئے بڑے پاپڑ بیلے ہیں۔ اب جا کر تھوڑی بہت آزادی ملی ہے۔ لیکن ہماری اکثریت یہ جانتی ہی نہیں کہ درحقیقت آزادی اظہار ہے کیا؟ یہاں تو کئی لوگ ایک دوسرے کو گالیاں دینے، تذلیل و بدنام کرنے اور تہمت لگانے کے بعد کہتے ہیں کہ اجی ہم تو تنقید کر رہے تھے اور ہمیں اظہارِ رائے کی آزادی ہے۔ اس کی سب سے بڑی مثال ہمارا سوشل اور روایتی میڈیا←  مزید پڑھیے
مارچ 15, 2014
15 تبصر ے

انٹرنیٹ کا بادشاہ – گوگل

گوگل کے ذریعے مواد کی تلاش بہت مشہور ہے۔ اس کی معیاری تلاش پر لطیفے بھی ہیں۔ مثلاً بچہ گم گیا تو باپ نے کہا کہ پریشانی کی کوئی بات نہیں، ابھی گوگل کے ذریعے اپنا بچہ تلاش کر لیتا ہوں۔ ویسے گوگل کے اپنے بھی کئی کام انوکھے ہیں۔ جیسے اس کا ہیڈکواٹر ”گوگل پلکس“ دفتر کم اور کھیل کا میدان زیادہ لگتا ہے۔ بے شک گوگل انٹرنیٹ کا بادشاہ ہے اور اس کے بغیر انٹرنیٹ ادھورا لگتا ہے، مگر اب گوگل کی بادشاہت خطرے میں ہے۔ حقیقت میں گوگل امریکہ کے لئے جاسوسی←  مزید پڑھیے
اکتوبر 13, 2012
48 تبصر ے

ملالہ دراصل ہے کون؟

ملالہ یوسف زئی کی ڈائری کسی ساتویں جماعت کی گل مکئی نے نہیں بلکہ کسی منجھے لکھاری نے لکھی ہے۔ اس ڈائری میں تعلیم کے لئے آواز بلند کرنے اور طالبان مخالف کچھ ہے ہی نہیں بلکہ کہیں کہیں چند جملوں میں فوج پر تنقید ضرور ہے۔ یہ ڈائری کوئی انوکھا یا اچھوتا کام←  مزید پڑھیے
اکتوبر 26, 2011
1 تبصرہ

ہمارے ذہنی غلاموں کا جنجال پورہ

انقلاب کی بات کرتے ہیں، ثقافت کی بات کرتے ہیں لیکن جو زبان استعمال کی جاتی ہے وہی ثقافت کی دھجیاں اڑا رہی ہوتی ہے۔ اخبار اردو، اخبار پڑھنے والے اردو والے، اشتہارات اردو والوں کے لئے لیکن مجال ہے کوئی بھی یونیورسٹی اپنا اشتہار اردو میں دے۔ یہی حال سی ایس ایس جیسے اہم ترین امتحان کا ہے۔ کچھ غلاموں نے ہمیں بھی غلام اور ہمارے معاشرے کو ذہنی غلاموں کا جنجال پورہ بنا کر رکھ دیا ہے←  مزید پڑھیے