محفوظات برائے ”عاشق“ ٹیگ
فروری 6, 2018
4 تبصر ے

منظرباز کے چار یار – شمس، بمبوکاٹ، چندر بھاگ اور عکس ساز

یوں تو ہم ایک زمانے کو دوست رکھتے ہیں لیکن ابھی ذکر ہے جنابِ شمس، مسٹر بمبوکاٹ اور محترم چندربھاگ کا… اور عکس ساز کا۔ یہ سب منظرباز کے ہمراز ہیں۔ اب ایسا بھی نہیں کہ اشرف المخلوقات کو چھوڑ کر ان سے دوستی کر لی۔ لیکن یہ بھی سچ ہے کہ انسان کو دل کی بات کہتے ڈر لاگے ہے صاحب۔۔۔ چناب کنارے والے نے محبوب نگری میں کہا تھا کہ سب تعبیریں اک خواب کیں… سب پنکھڑیاں اک گلاب کیں… سب کرنیں اک آفتاب کیں… جن میں… ہم کنارے چناب کے… ہم سپوت دوآب کے… ہم شہرِخوباں کے… ہم ارضِ جاناں کے… اور ہم←  مزید پڑھیے
نومبر 20, 2014
11 تبصر ے

ادب صاحب کی جوان لڑکیاں

اپنے جناب ادب صاحب کی دو جوان لڑکیاں ہیں۔ دونوں بہت خوبصورت ہیں اور ہمیں دونوں سے ہی محبت ہے۔ گو کہ بڑی میں محبت کوٹ کوٹ کر بھری ہے لیکن اتنی آسانی سے رومانوی نہیں ہوتی۔ جبکہ چھوٹی کے تو کیا ہی کہنے۔ قدم بعد میں اٹھاتی ہے اور رومان کی دنیا پہلے بساتی ہے۔ شاید اسی لئے اکثر جوان لڑکے چھوٹی پر فدا ہیں۔ ایک تو چھوٹی کی حرکتیں اور اوپر سے بھری جوانی۔ اس کے نین دل چیر دیں، بولے تو سُر بکھیرے اور چال ڈھال ایسی کہ نوجوان تو کیا بزرگ بھی←  مزید پڑھیے
جولائی 21, 2012
13 تبصر ے

تتا پانی اور جنت کی چوکھٹ رائے کوٹ – پربت کے دامن میں

خوفناک، چٹیل، سوکھے، سڑے اور اجڑے پہاڑوں کے اس پار بلندوبالا مقام پر ایک جنت ہے، جسے لوگ پریوں کا دیس کہتے ہیں، جس کا ایک نظارہ کسی حسین و جمیل دوشیزہ کی طرح پہلی نظر میں ہی قتل کر دیتا ہے۔ اس دوشیزہ کے سر پر قاتل پہاڑ تاج بنے پھیلا ہوا ہے←  مزید پڑھیے
جولائی 14, 2012
12 تبصر ے

دریائے سندھ، یویی پُل اور بشام – پربت کے دامن میں

عبدالستار سٹرنگ کا عاشق ہو چکا تھا اور ہم سب نے سرِعام سڑک کنارےاس سفر کا پہلا جام چڑھایا۔ گو کہ یہ میرا پہلا تجربہ نہیں تھا مگر پھر بھی گلے سے گھونٹ گزرتا محسوس ہوتا اور معدے تک پہنچتے ہی ایسا سکون دیتا کہ ہوش خطا ہو جاتے۔ اِدھر تھاکوٹ آیا، اُدھر ٹھاٹھیں مارتے ہوئے دریائے سندھ نے ہمارا استقبال کیا←  مزید پڑھیے
اپریل 19, 2012
16 تبصر ے

میں نے انگلی سے زمین گھما دی

میں نے انگلی سے پوری زمین گھما دی۔ لگتا ہے آپ کو پتہ نہیں چلا۔ البتہ اس وقت کوئی آسمان کی طرف دیکھ رہا ہوتا تو شاید بادلوں سے پتہ چل جاتا مگر آسمان پر غور کرنا تو ویسے ہی بڑے عرصے سے ہم پر حرام کر دیا گیا ہے۔ باقی جہاں رات تھی وہاں تاروں کی وجہ سے پتہ چل جاتا لیکن آج کل تارے کون دیکھتا ہے؟ وہ زمانے گئے جب عاشق تارے گنتے ہوئے راتیں←  مزید پڑھیے