محفوظات برائے ”حکومت“ ٹیگ
اگست 24, 2014
15 تبصر ے

بجلی کی چالاکی اور میری کمینی خوشی

جہاں عوام کو آسانی سے خوشی نصیب نہیں ہوتی، وہاں پر ہمارا کیا جاتا ہے کہ اگر ہم دکھ کا نام خوشی رکھ لیں۔ جہاں عوام کو اتنا بھی ہوش نہیں کہ انہیں بجلی کے بل میں تکنیکی مار اور دھوکے دے کر کیسے کیسے ٹیکے لگائے جا رہے ہیں۔ جہاں حکومت اور ادارے مل بانٹ کر کھا رہے ہیں۔ جہاں ظلمت کی تاریک رات ہو، وہاں پر اگر کوئی کمینی سی خوشیاں منا بھی لے تو کسی کے باپ کا کیا جاتا ہے؟ خیر یہ بات چھوڑیں، آئیے آپ کو ایک ناچتی چالاکی سمجھانے کی کوشش کرتے ہیں اور ساتھ ساتھ←  مزید پڑھیے
فروری 22, 2014
13 تبصر ے

انٹرنیٹ کی ایک آزاد ریاست – بلاگستان

انٹرنیٹ کے اس جدید دور میں یہ تو عوام کے ہاتھ میں ہے کہ انہیں آج کونسا ہتھیار چاہیئے؟ قلم یا تلوار، بلاگ یا بلٹ؟ بلاگرز جدید دور کے تھینک ٹینک ہیں اور ایک نئی دنیا کی بنیاد رکھ رہے ہیں۔ یہ انٹرنیٹ کی ایک آزاد ریاست بلاگستان کے باشندے ہیں، جہاں انہیں کوئی نہیں روک سکتا۔ اگر بلاگنگ کی اہمیت، اس کے نقصانات اور فوائد کی بات کی جائے تو دنیا میں اس کے ذریعے ہونے والی تبدیلیوں کی کئی مثالیں ملتی ہیں۔ امریکہ، روس، جارجیا اور عرب ممالک میں←  مزید پڑھیے
اپریل 9, 2013
20 تبصر ے

خلافت اور جمہوریت – ایک تصویر کے دو رخ؟

پہلے نظام کو سمجھیں پھر خلافت یا جمہوریت کی مخالفت کریں۔ مغرب کے دلدادہ جو بغیر سوچے سمجھے خلافت کی مخالفت کرتے ہیں، پہلے وہ خلافت کو تو سمجھیں۔ معتبر لوگ منتخب کر کے مجلس شوری بناؤ یا قومی اسمبلی، پھر خلیفہ منتخب ہو یا صدر، بات تو ایک ہی ہے۔ بس ہر کسی نے اپنا اپنا نام دے رکھا ہے۔ حقیقت تو یہ ہے کہ خلافت ایک جمہوری طریقہ ہے۔←  مزید پڑھیے
نومبر 17, 2012
15 تبصر ے

ہمارے بندروں کی دوڑ

جنگل میں الیکشن ہوئے اور بندر بادشاہ بن گیا۔ ایک دن شیر نے ہرنی کا بچہ پکڑ لیا۔ ہرنی نے بادشاہ بندر کو فریاد کی کہ میرا بچہ چھڑائیے۔ بندر نے اپنی دوڑیں لگا دیں۔ بڑی تیزی سے ایک درخت سے دوسرے پر چھلانگیں لگاتے ہوئے پورے جنگل کا چکر لگایا۔ پھر تھک ہار کر کہنے لگا، میں بہت دوڑا، اب بھی اگر شیر تمہارا بچہ نہ چھوڑے تو بھلا میں کیا کر سکتا ہوں۔ ہمارے حکومتی بندروں کا حال بھی اس بندر جیسا ہے۔ جس سمت میں دوڑنا چاہئے اس طرف نہیں جائیں گے بلکہ فضول دوڑ لگاتے ہوئے ڈبل سواری اور موبائل نیٹ ورک پر پابندی←  مزید پڑھیے
ستمبر 19, 2012
18 تبصر ے

دنیا کا چوہدری اور گستاخانہ فلم

تب کمیوں کی خوبصورت لڑکی چوہدری کی ہوس کا شکار ہو جاتی۔ اب ترقی یافتہ ممالک خود کو چوہدری اور مسلمانوں کو کمی کمین سمجھتے ہیں جبھی تو ان کی اتنی جرات کہ ہمارے نبی ﷺ کی شان میں گستاخی جیسی دہشت گردی کرتے ہیں۔ اوپر سے انسانی حقوق کے یہ نام نہاد علمبردار اسے آزادی اظہار رائے کہتے ہیں←  مزید پڑھیے