محفوظات برائے ”الیکشن“ ٹیگ
اگست 28, 2014
15 تبصر ے

معاشرے اور سیاست میں گالی کلچر

ماضی میں الیکشن کے دونوں میں ایک الگ ہی رونق ہوتی۔ مخالفین کو زچ کرنے کے لئے نوجوان فحش نعرے زوروشور سے لگاتے۔ چند ایک آگے درج کرتا ہوں۔ ویسے یہ سب معاشرے کو ورثے میں ملا تھا۔ کتوں اور گدھوں پر سیاست دانوں کے نام لکھنے اور ان کی کردار کشی کرنے کا رواج پرانا چلا آ رہا ہے۔ قائد اعظم اور فاطمہ جناح کی توہین اور ایوب کتا ہائے ہائے جیسا گالی کلچر عمران خان یا تحریک انصاف نے شروع نہیں کیا تھا۔ درحقیقت بھٹو سے لے کر شہباز شریف تک سبھی نے اپنا حصہ←  مزید پڑھیے
جون 7, 2013
12 تبصر ے

وزیر اعلیٰ لاہور کا اقبال بلند ہو

محترم وزیر اعلیٰ لاہور! آپ کا اقبال ہمالیہ سے بھی بلند ہو۔ یوں تو آپ کا کوئی ثانی نہیں لیکن آپ کی وہ انگلی جس سے آپ انگلی کرتے، معذرت جناب، غلطی ہو گئی، دراصل میری مراد یہ تھی کہ آپ کی انگشتِ حکمیہ نے انتخابی مہم میں کیا خوب جوش دکھائے۔ اسی نے مائیک توڑے اور دشمنوں کو ناکوں چنے چبوائے۔ پھر زرداری کو کب سڑکوں پر گھسیٹ رہے ہیں؟ بڑے بھائی صاحب تو بس جوش خطابت میں آپ کو نفسیاتی کہہ گئے جبکہ آپ تو شیر ہیں، بس دُم کی کمی ہے۔←  مزید پڑھیے
مئی 28, 2013
16 تبصر ے

پاکستان کی انوکھی جمہوریت

کہتے ہیں کہ پاکستان میں جمہوریت ہے جبکہ میرے خیال میں یہاں جمہوریت نام کی کوئی چیز نہیں۔ ذرا غور کریں کہ لاکھوں لوگوں کا ایک بھی نمائندہ قومی اسمبلی میں نہیں پہنچتا جبکہ ہزاروں کا نمائندہ پہنچ جاتا ہے۔ حیرانی والی کوئی بات نہیں جی۔ ہمارا نظام ہی اتنا عجیب ہے کہ جسے عوام نے کم پسند کیا وہ اسمبلی میں اور جسے زیادہ پسند کیا وہ اسمبلی سے باہر۔ واہ جی واہ←  مزید پڑھیے
مئی 16, 2013
15 تبصر ے

گھوسٹ ویلیج – سن الیکشن کمیشن

شفاف الیکشن کا نعرہ لگانے والوں کو ایک کہانی سنانا چاہتا ہوں۔ زید اور اس جیسے کئی لوگوں کے ووٹ ایسے دیہاتوں میں بنے جن کا نام و نشان تک نہیں۔ پھر بھی زید نے ووٹ کاسٹ کرنے کی ضد کی تو دھمکی ملی۔ زید کے پاؤں تلے سے زمین نکل گئی۔ اپنے خاندان کے ساتھ لمبی مسافت کے بعد ووٹ دینے آیا زید کوئی رسک نہیں لینا چاہتا تھا۔ پڑھیے گھوسٹ ویلیج کی دلچسپ کہانی←  مزید پڑھیے
مئی 4, 2013
7 تبصر ے

ووٹ کس کے لئے؟

الیکشن مہم عروج پر ہے۔ ٹوٹی سڑکوں پر خوبصورت گاڑیاں دوڑائی جا رہی ہیں۔ اکثر چوہدری، وڈیرے اور سردار پاگل ہو چکے ہیں۔ ”چلو چلی“ کے اسی میلے میں کئی احباب پوچھتے ہیں کہ پھر کس کو ووٹ دینے کا ارادہ ہے؟ میرا جواب ہوتا ہے کہ میں آزاد وطن کا آزاد شہری ہوں اور اپنی مرضی سے اسے ووٹ دوں گا جس نے اس فرسودہ نظام کے خلاف تبدیلی کی صدا لگائی←  مزید پڑھیے