محفوظات برائے ”آواز“ ٹیگ
مارچ 4, 2014
18 تبصر ے

ابھی میں زندہ ہوں

سنو تو سہی! کوہِ سوز کے دامن میں، دکھی وادی کے فریبی جنگلوں کے درمیاں، اک حقیر و لاغر ہوں میں۔ انا پرستی کے گرداب میں میری سانسیں ڈوب جاتی ہیں۔ میری روح بادِ صبا کے اک جھونکے کو ترستی ہے۔ مُردار کا گوشت نوچنے والی گِدھوں کی اولادیں، جب اونچے برجوں پر براجمان ہوتی ہیں تو ان کا نزلہ بھی مجھ پر گرتا ہے۔ یوں میری رہی سہی عزت کے چیتھڑے اڑ جاتے ہیں۔ میری خودی کی دھجیاں بکھر جاتی ہیں۔ میری روح دھاڑیں مار کر روتی←  مزید پڑھیے
دسمبر 1, 2012
26 تبصر ے

اردو بلاگر اور حقائق کا بھوت

اپنے سمیت تمام اردو بلاگران سے نہایت معذرت کے ساتھ۔ انٹرنیٹ کے بنجر کنارے ویران زمین پر ہم اردو بلاگر بستے ہیں۔ حقائق کا بھوت اردو بلاگروں کو غصے سے بولا چپ کرو۔ نہ تمہیں کوئی جانتا ہے نہ پڑھتا ہے۔ خوش فہمی کی افیون کے نشے سے باہر نکلو اور دیکھو کہ تم کتنے پانی میں ہو۔ احساس کمتری کے مارے غلام ذہنیت، شکی مزاج مگر شیر اردو بلاگرو←  مزید پڑھیے
اکتوبر 22, 2012
8 تبصر ے

سوشل میڈیا تو عوام ہے

وہ جو مسکراتے ہوئے لمبی کالز کرتی ہیں ان کی فون پر ہونے والی گفتگو سنیئے۔ لڑکیوں کے سی ٹی سکین کرنے والی آنکھوں میں جھانک کر دیکھئے، تو پتہ چلے گا کہ یہی کچھ تو سوشل میڈیا پر بھی ہے۔ یہ سوشل میڈیا کا غیر سوشل رویہ نہیں بلکہ یہ عوام کا رویہ ہے۔ یہ روایتی میڈیا کا موازنہ سوشل میڈیا سے کرتے ہیں۔ روایتی میڈیا ادارہ جبکہ سوشل میڈیا تو عوام ہے۔←  مزید پڑھیے
جولائی 29, 2012
13 تبصر ے

پریوں کا ریوڑ اور خطرناک رات – پربت کے دامن میں

پانچ سات پریاں، بغیر سر ڈھانپے اور ننگے پاؤں دوڑتیں ہمارے پاس آ کھڑی ہوئیں۔ ایک دفعہ تو میرے پیروں تلے سے زمین نکل گئی۔ اس طرح پریوں کا ریوڑ دیکھ کر میرے تو ہوش ہی اڑ گئے اور مجھے لگا کہ یقینا یہ کوئی خواب ہے یا پھر میں کوہ ہمالیہ کی بجائے کوہ قاف پہنچ چکا ہوں←  مزید پڑھیے
جولائی 16, 2012
9 تبصر ے

پانی دودھیا، مٹیالہ اور ثمر نالہ – پربت کے دامن میں

پانی پتھروں سے ٹکراتا، چھینٹے اڑاتا، بلبلے بناتا، دودھیا رنگت کا جھانسہ دیتے ہوئے دریا میں گرتا۔ دریا بڑی گرمجوشی سے اپنے دونوں بازو کھولتا اور چشموں کو اپنی آغوش میں لے لیتا۔ اگر یہ بھی انسانوں کی طرح ہوتے تو شاید کبھی ایک دوسرے سے نہ ملتے بلکہ ہر کوئی دھرتی کی میخوں کو اکھاڑ کر اپنا اپنا الگ رستہ←  مزید پڑھیے