جولائی 4, 2010 - ایم بلال ایم
23 تبصر ے

کھلا محبت نامہ آپ کے نام

ایک زمانہ تھا جب لوگ صنم کو خط لکھتے اور جب خط مکمل لکھ لیتے تو دوبارہ پڑھتے تاکہ اگر کوئی غلطی ہوئی ہو تو درست کر لی جائے۔ لیکن اکثر یہی محسوس کرتے کہ یہ الفاظ اظہار محبت کے لئے بہتر نہیں۔ پھر کیا ہوتا، خط کو پھاڑ دیتے اور نیا خط لکھنے بیٹھ جاتے۔ یہی عمل کئی بار دہرایا جاتا اور جب دل اکتا جاتا تو سوچتے کہ سیدھی سیدھی بات لکھتے ہیں۔ اگر صنم کو پیار پر یقین آنا ہوا تو آ جائے گا، نہیں تو نہیں۔

آج میرے ساتھ بھی کچھ ایسا ہی ہوا۔ فرق صرف اتنا ہے کہ وہاں خط پھاڑے جاتے تھے لیکن یہاں Ctrl+a کر کے ساری تحریر منتخب ہوتی اور پھر ڈیلیٹ۔ سمجھ نہیں آتی تھی کہ کیا لکھوں اور کس طرح سمجھانے کی کوشش کروں۔ آخر کار میں نے بھی یہی فیصلہ کیا کہ دو ٹوک کہہ دیتا ہوں اگر انہوں نے ماننا ہے تو ٹھیک نہیں تو ان کی مرضی۔

لوگ کھلے خط لکھتے ہیں لیکن میں آج کھلا محبت نامہ لکھ رہا ہوں۔ میرا یہ کھلا محبت نامہ ان دوست بلاگر کے نام ہے جو غصہ میں ہوش کھو بیٹھے ہیں۔ ایسی تحاریر لکھ رہے ہیں جو کم از کم میری سمجھ سے بالا تر ہیں۔ افسوس تو اس بات کا ہے کہ بڑا اچھا لکھنے والے بلاگر بھی اس گندگی میں چھلانگ لگا چکے ہیں۔ کبھی آپ نے سوچا ہے کہ آپ اردو بلاگر پاکستان کے ان لاکھوں انٹرنیٹ صارفین میں سے چند ایک ہیں جو اردو کو سینے سے لگائے ہوئے ہیں۔ بے شک آپ سیاست، مزاح، مذہب یا کسی بھی موضوع پر لکھتے ہیں لیکن آپ کی وجہ سے انٹرنیٹ پر اردو مواد دن بدن زیادہ ہو رہا ہے۔ ذرا غور کریں تو پتہ چلے کہ آپ وہ لوگ ہیں جو آنے والے دنوں میں یاد رکھے جائیں گے بلکہ آپ خود سینہ چوڑا کر کے کہیں گے کہ ہم وہ بلاگر ہیں جب کوئی کوئی انٹرنیٹ پر اردو میں لکھتا تھا تب ہم نے لکھنا شروع کیا۔ تھوڑا سا غور کریں ، باقی زبانوں میں لاکھوں بلاگر ہوں گے لیکن اردو میں آپ چند مٹھی بھر لوگ ہیں۔ ہم اکثر کہتے ہیں کہ ہمارے بڑے اگر شروع دن سے پاکستان کو کسی سیدھی راہ پر چلا دیتے تو آج ہمارا یہ حال نہ ہوتا۔ میں آپ کو کہتا ہوں شروع دن سے اردو بلاگستان کو تعلیم و تحقیق کی راہ پر ڈالیں تاکہ کل کو نئے بلاگر یہ نہ کہیں کہ اردو بلاگستان میں ہم اس لئے ایسا کر رہے ہیں کیونکہ یہ اس کا شروع دن کا طریقہ کار ہے۔ باقی اچھے برے سبھی لوگ شامل ہوتے رہیں گے لیکن آپ ان چند لوگوں میں سے ہیں جو اردو بلاگستان کی بنیاد رکھ رہیں ہیں۔ بے شک اظہارِ رائے کی آزادی کا دوسرا نام بلاگ ہے لیکن اس اظہار میں یہ تو خیال رکھیں کہ آپ انسان بھی ہیں اور دوسرے انسانوں کے جذبات مجروح نہ کریں۔ بے شک ہر انسان کا دوسرے سے اختلاف ہو سکتا ہے لیکن اچھے لوگ ہمیشہ اختلاف کو سامنے رکھ کر بحث برائے تعمیر کرتے ہیں، نہ کہ بحث برائے بحث اور پھر انا کی جنگ میں اتنا آگے نکل جانا کہ دے پوسٹ پر پوسٹ اور وہ بھی ایسی کہ سمجھ سے ہی بالا تر کہ اس پوسٹ کا مقصد کیا ہے۔ جس کا حالات سے کوئی لینا دینا نہیں۔ میں حیران رہ گیا کہ یہ وہی بلاگر ہیں جو اتنی عمدہ پوسٹ لکھتے تھے۔ کبھی خود احتسابی کریں اور سوچیں کہ آپ اس عوام میں سے وہ چند لوگ ہیں جن کی اکثریت پڑھی لکھی، سوچ سمجھ رکھنی والی ، حق کی آواز دوسروں تک پہنچانے والی ہے۔ لیکن آپ کا یہ حال دیکھ کر صاف اندازہ ہو جاتا کہ واقعی اگر ہم ایسی بری حالت میں ہیں تو اس میں ہمارا ہی قصور ہے کیونکہ جس عوام کے ”ایڈوانس“ لوگ ایسے ہیں اس کے عام آدمی کا تو پھر اللہ ہی حافظ ہے۔ ذرا سوچیں ایک طرف آپ غریب آدمی کے دکھ کا رونا روتے ہیں، معاشرتی برائیوں کا رونا روتے ہیں اور دوسری طرف آپ خود کیا کر رہے ہیں؟ میں کہنا تو نہیں چاہتا تھا لیکن مجبور ہو گیا ہوں، ایک طرف آپ کی تحریروں سے ایسا لگتا ہے کہ پوری قوم کا دکھ آپ کے سینے میں ہے اور آپ بڑے مفکر ہیں اور دوسری طرف جاہلوں سے بھی گئی گزری حرکتیں کرتے ہیں۔

میں تو صرف اتنا کہتا ہوں کہ بلاگ کو بلاگ سمجھ کر بلاگنگ کریں۔ مذاہب سے لے کر جنسی حوالے تک، سائنس سے لے کر ایک عام آدمی تک حتی کہ جس موضوع پر آپ کا دل کرتا ہے لکھیں اور خوب جم کر لکھیں لیکن ایک دوسرے کو گالیاں نہ دیں۔ ایک دوسرے سے خوب بحث کریں لیکن بحث برائے تعمیر کریں۔ ایک دوسرے کے نظریات سے لاکھ اختلاف کریں لیکن ذاتیات پر نہ آئیں۔

آخر پر میں صرف اتنا کہوں گا کہ اگر اس تحریر کی کوئی بات بری لگے تو میں معافی چاہتا ہوں اور آپ سب سے گذارش کرتا ہوں کہ نفرتوں اور لڑائیوں کو ختم کرو، محبتیں اور خوشیاں تقسیم کرو۔ میں نہ مانو کی بجائے لچک پیدا کریں۔ میں نہ مانو، ہٹ دھرمی اور انا کی وجہ سے ابو الحکم، ابو جہل بن جاتے ہیں۔ اپنے علم اور اپنے رتبے کو انا بنانے کی بجائے اس کی مدد سے اپنے شعور کو اجاگر کریں۔ علم کا ہونا اعلیٰ شعور کی نشانی نہیں بلکہ اعلیٰ شعور کا ہونا علم کی نشانی ہے۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

براہ راست 23 تبصرے برائے تحریر ”کھلا محبت نامہ آپ کے نام

  1. میں آپ کی بات سے متفق ہوں۔ ہم کو ادھر محبتیں پھیلانی ہیں نا کہ نفرتیں۔ اردو کے فروغ کے لئے بھی کام کرنا ہے اور آنے والی نسل کو بھی کچھ اچھا دینا ہے- آپ کو نیا ڈومین مبارک ہو، امید ہے یہاں سب کچھ پہلے سے بہتر چلے گا۔

  2. بلال آپ کا یہ بلاگ مجھ جیسے بہت سے لوگوں کا دکھُ سمیٹے ہوئے ہے-آپ نے ہمارے دکھُوں کو زبان دی آپکا شُکریہ-ہم لوگ بے خیالی اور تعصب کی بنا پر انُ لوگوں کی حمایت کر رہے ہیں کہ جنہوں نے اپنی مفاد کی خاطر ہمارے خطہ کو جہنم بنا دیا ہے-ہم اپنے ذہن کی قیمتی انرجی بیکار اور مفاد پرست لوگوں کی حمایت میں ضائع کرہے ہیں خدا کرے کہ آپکے بلاگ کا کچھ اثر ہواور ہمارے ذہن کی قیمتی انرجی ایسا رخ اختیار کرے کہ ہمارے شعور میں اضافہ ہو-آمین – آپ کے لئے ایک تجویز ہے سمجھ آئے تو عمل کریں -آپنے وادی کی جو تصاویر اُتاریں ہیں انکا خوبصورتی کے اعتبار سے مقابلہ کرائیں -تمام تصاویر کو نمبر الاٹ کریں- تمام بلاگروں سے سب سے خوبصورت تصویر کا نمبر بزریعہ ای -میل مانگیں پندرہ دن بعد رزلٹ آوٹ کریں-ممکن ہے اس مشغلہ کا کچھ دلچسپ نتیجہ برآمد ہو- شکریہ

  3. میاں لڑنے بھڑنے والے بلاگر اگر تعمیر کی بات کریں تو تبصرہ نہیں آتا اگر تبصرہ نہ آئے تو ایسی بلاگنگ کا مزہ نہیں آتا اور پھر مزے کے بغیر بلاگنگ کا کیا فائدہ ۔ جنگل میں‌مور ناچا کس نے دیکھا ۔ میرے خیال میں منفی بات میں مزہ اور سنسنی زیادہ ہوتی ہے جسم کے غدود حرکت میں آکر ایسے مادے خارج کرتے ہیں کہ بس نشہ طاری ہو جاتا ہے ۔ مثبت اور مسلم بات میں کوئی مزہ نہیں ہوتا ۔ ایک تیزابی تبصرہ یا پوسٹ لکھ کر میرے جیسا بلاگر یا تبصرہ نگار دل میں سوچتا ہے کہ کیوں کیسی رہی ؟ میری تحریر پڑھ کر سالوں کو چھٹی کا دودھ نہ یاد آجائے تو نام نہیں ۔ ہاہا اب بیٹھے اپنے بال نوچ رہے ہوں گے یا پھر دانت کچکچا رہے ہوں گے ۔ ہے نا مزیدار !خیر آج اچھی تفریح رہی

  4. بہت اچھا لکھا ہے ۔آپس میں لڑنے والوں سے جو کسر رہ گئی ہو گی وہ آپ پر نکلے گی ۔آپ پر غصہ نکلے گا تو ہی کچھ غصے میں کمی ہوگی ۔ اس فلینتھراپی پر آپ کو داد نہ دینا ذیادتی والی بات ہوگی ۔

  5. آپنے میرے بھی دل کی بات کہہ دی ہے۔۔۔۔۔ کئی تبصروں میں بھی اس بات کا اظہار کیا ہے لیکن۔۔۔۔ لگتا ہے سب اینٹی لائس شیمپو استعمال کرتے ہیں۔
    بے شک بلاگ کا مقصد اپنے خیالات کا اظہار کرنا ہے لیکن یہ کیا کہ دوسروں کے پیچھے ہی پڑ جائیں۔ اختلاف میں بھی شائستگی کا پہلو ہونا چاہیئے۔ پر یہ حال پوری قوم کا ہے اور ہم بھی اسی قوم سے ہی اٹھے ہیں۔۔۔ جیسا کہ آجکل مشہور گلوکار ابرار الحق اور جواد احمد کی ٹی وی پروگرام میں ایک دوسرے کی” گندی” کرنے پر عدالتوں کے دروازے کھٹکھٹائے جا رہے ہیں۔

  6. بلال بھائی شکریہ، مفید تحریر لکھنے کا۔ کچھ بلاگران اگر تو زیادہ تبصرے پانے کے لیے ایسا کر رہے ہیں تو انہیں زیادہ وزٹرز تو مل جائیں گے لیکن وہ اپنی عزت ضرور کھو بیٹھیں گے، اور اگر وہ ذاتی اختلافات کی وجہ سے یا کسی کو ذک پہنچانے کے لیے ایسا کر رہے ہیں انہیں تب بھی پتہ لگ جانا چاہیے کہ ایسا کرنے سے نہ تو آپ دوسرے پر سبقت لے جائیں گے نہ اسے چپ کرا سکیں گے۔ دونوں فریقین کی جگ ہنسائی ہو گی۔
    اگر آپ فریق مخالف کو کیچڑ میں گرا دیں پھر اسے مزید گندا کرنے کے لیے خود بھی کیچڑ میں چھلانگ لگا دیں تو یہ نہ سمجھیں‌کہ اسے کیچڑ میں رگیدنے سے صرف وہ گندا ہوگا، آپ بھی پورے کے پورے اسی کیچڑ میں لت پت ہو جائیں گے۔

  7. اقتباس» عثمان نے لکھا: :sleep:
    پوری قوم کی طرح بلاگر قوم بھی لمبی تانے سو رہی ہے۔ سونے دیں۔۔ :sleep:

    کیونکہ بلاگر قوم بھی اسی قوم میں سے ہے۔ خیر تھوڑا بہت خود کو اور باقیوں کو جگانے کی کوشش تو کرنی چاہئے۔ باقی اللہ بہتر کرنے والا ہے۔

    اقتباس» DuFFeR – ڈفر نے لکھا: لے بھائی مجھے تو لگتا ہے اب تیری بھی باری آ جائے گی
    صلح صفائی کروانے والے کو تو ضرور ہی کُٹ پڑتی ہے:laughloud:

    چلیں جی کوئی بات نہیں ہم بھی تھوڑی سی کُٹ کھا لیتے ہیں۔ :beatup: :beatup: :beatup: ویسے بھی جہاں بڑے بڑے بلاگر نہیں بچ سکے وہاں ہمیں کٹ پڑ جائے گی تو کونسا طوفان آ جائے گا۔۔۔ :worship: :worship: :worship:

    اقتباس» یاسر خوامخواہ جاپانی نے لکھا: ایسے لڑاکو بلاگر کون ہیں؟ایسا نہیں ھونا چاھئے۔ :talktohand::talktohand::talktohand:

    بھائی جب سے یہ تحریر پوسٹ کی ہے تب سے کُٹ کا ڈر پڑا ہوا ہے۔ اب آپ نام پوچھ کر لگتا ہے ضرور کُٹ پڑوائیں گے۔

    اقتباس» عمران اشرف نے لکھا: میں آپ کی بات سے متفق ہوں۔ ہم کو ادھر محبتیں پھیلانی ہیں نا کہ نفرتیں۔ اردو کے فروغ کے لئے بھی کام کرنا ہے اور آنے والی نسل کو بھی کچھ اچھا دینا ہے- آپ کو نیا ڈومین مبارک ہو، امید ہے یہاں سب کچھ پہلے سے بہتر چلے گا۔

    جی خیر مبارک میری کوشش ہو گی کہ یہاں پہلے سے کچھ بہتر کر سکوں۔
    آپ کی بات بالکل ٹھیک ہے اور یہی بات سمجھانے کے لئے چھوٹی سی کوشش کی ہے دیکھیں کیا ہوتا ہے۔

    اقتباس» Md نے لکھا: بلال آپ کا یہ بلاگ مجھ جیسے بہت سے لوگوں کا دکھُ سمیٹے ہوئے ہے-آپ نے ہمارے دکھُوں کو زبان دی آپکاشُکریہ-ہم لوگ بے خیالی اور تعصب کی بنا پر انُ لوگوں کی حمایت کر رہے ہیں کہ جنہوں نے اپنی مفاد کی خاطر ہمارے خطہ کو جہنم بنا دیا ہے-ہم اپنے ذہن کی قیمتی انرجی بیکار اور مفاد پرست لوگوں کی حمایت میں ضائع کرہے ہیں خدا کرے کہ آپکے بلاگ کا کچھ اثرہواور ہمارے ذہن کی قیمتی انرجی ایسا رخ اختیار کرے کہ ہمارے شعور میں اضافہ ہو-آمین – آپ کے لئے ایک تجویز ہے سمجھ آئے تو عمل کریں -آپنے وادی کی جو تصاویر اُتاریں ہیں انکا خوبصورتی کے اعتبار سے مقابلہ کرائیں -تمام تصاویر کو نمبر الاٹ کریں-تمام بلاگروں سے سب سے خوبصورت تصویر کا نمبر بزریعہ ای -میل مانگیں پندرہ دن بعد رزلٹ آوٹ کریں-ممکن ہےاس مشغلہ کا کچھ دلچسپ نتیجہ برآمد ہو- شکریہ

    آپ کی بات سمجھ گیا ہوں۔ میں کوشش کروں گا کہ ایسا کر سکوں۔ ایک اچھا مشورہ دینے پر میں آپ کا بہت شکرگزار ہوں۔

  8. اقتباس» محمد ریاض شاہد نے لکھا: میاں لڑنے بھڑنے والے بلاگراگر تعمیر کی بات کریں تو تبصرہ نہیں آتا اگر تبصرہ نہ آئے تو ایسی بلاگنگ کا مزہ نہیں آتا اور پھرمزے کے بغیربلاگنگ کا کیا فائدہ ۔ جنگل میں‌مور ناچا کس نے دیکھا ۔ میرے خیال میں منفی بات میں مزہ اور سنسنی زیادہ ہوتی ہے جسم کے غدود حرکت میں آکر ایسے مادے خارج کرتے ہیں کہ بس نشہ طاری ہو جاتا ہے ۔ مثبت اور مسلم بات میں کوئی مزہ نہیں ہوتا ۔ ایک تیزابی تبصرہ یا پوسٹ لکھ کر میرے جیسا بلاگر یا تبصرہ نگار دل میں سوچتا ہے کہ کیوں کیسی رہی ؟ میری تحریر پڑھ کر سالوں کو چھٹی کا دودھ نہ یاد آجائے تو نام نہیں ۔ ہاہا اب بیٹھے اپنے بال نوچ رہے ہوں گے یا پھر دانت کچکچا رہے ہوں گے ۔ ہے نا مزیدار !خیر آج اچھی تفریح رہی

    آپ کی بات سے سو فیصد اتفاق کرتا ہوں۔ میں کہتا ہوں بے شک ایسی ایسی پوسٹ لکھیں لیکن کم از کم ذاتیات اور گالی گلوچ نہ کریں۔ ویسے اسی موضوع پر ایک تحریر تو کل پڑھی تھی اب یاد نہیں وہ کس کی تحریر تھی۔

    اقتباس» ہیلو۔ہائے۔اےاواے نے لکھا: بہت اچھا لکھا ہے ۔آپس میں لڑنے والوں سے جو کسر رہ گئی ہو گی وہ آپ پر نکلے گی ۔آپ پر غصہ نکلے گا تو ہی کچھ غصے میں کمی ہوگی ۔ اس فلینتھراپی پر آپ کو داد نہ دینا ذیادتی والی بات ہوگی ۔

    اجی بے شک ہم پر غصہ کر لیں لیکن یہ لڑائی تو ختم کریں۔ مجھ پر غصہ کرنے سے اگر ان کا غصہ کم ہو سکتا ہے تو ہم حاضر ہیں۔

    اقتباس» عین لام میم نے لکھا: آپنے میرے بھی دل کی بات کہہ دی ہے۔۔۔۔۔ کئی تبصروں میں بھی اس بات کا اظہار کیا ہے لیکن۔۔۔۔ لگتا ہے سب اینٹی لائس شیمپو استعمال کرتے ہیں۔
    بے شک بلاگ کا مقصد اپنے خیالات کا اظہار کرنا ہے لیکن یہ کیا کہ دوسروں کے پیچھے ہی پڑ جائیں۔اختلاف میں بھی شائستگی کا پہلو ہونا چاہیئے۔ پر یہ حال پوری قوم کا ہے اور ہم بھی اسی قوم سے ہی اٹھے ہیں۔۔۔ جیسا کہ آجکل مشہور گلوکار ابرار الحق اور جواد احمد کی ٹی وی پروگرام میں ایک دوسرے کی” گندی” کرنے پر عدالتوں کے دروازے کھٹکھٹائے جا رہے ہیں۔

    آپ نے بالکل ٹھیک کہا۔ اگر ہم میں شائستگی کا پہلو آ جائے تو ہم ایسے نہ ہوں۔

    اقتباس» یاسر عمران مرزا نے لکھا: بلال بھائی شکریہ، مفید تحریر لکھنے کا۔ کچھ بلاگران اگر تو زیادہ تبصرے پانے کے لیے ایسا کر رہے ہیں تو انہیں زیادہ وزٹرز تو مل جائیں گے لیکن وہ اپنی عزت ضرور کھو بیٹھیں گے، اور اگر وہ ذاتی اختلافات کی وجہ سے یا کسی کو ذک پہنچانے کے لیے ایسا کر رہے ہیں انہیں تب بھی پتہ لگ جانا چاہیے کہ ایسا کرنے سے نہ تو آپ دوسرے پر سبقت لے جائیں گے نہ اسے چپ کرا سکیں گے۔ دونوں فریقین کی جگ ہنسائی ہو گی۔
    اگر آپ فریق مخالف کو کیچڑ میں گرا دیں پھر اسے مزید گندا کرنے کے لیے خود بھی کیچڑ میں چھلانگ لگا دیں تو یہ نہ سمجھیں‌کہ اسے کیچڑ میں رگیدنے سے صرف وہ گندا ہوگا، آپ بھی پورے کے پورے اسی کیچڑ میں لت پت ہو جائیں گے۔

    بہت خوب زبردست کیا خوب بات کہی ہے آپ کی بات میں ‌صرف اتنا اضافہ کروں گا کہ شور مچانے سے جھوٹ سچ نہیں بن جاتا۔ بلکہ جھوٹ جھوٹ ہی رہتا ہے اور سب جانتے ہیں۔ بے شک لوگ ڈر کے مارے خاموش ہی کیوں نہ رہیں۔

    اقتباس» بوچھی نے لکھا: زبردست ۔۔:huggs: بہت صیح لکھا ہے ۔۔ لگ رہا ہے یہ سلجھا ہوا مہذب اردو بلاگر ہے۔ ۔

    شکریہ باجو۔ خاص طور پر اس لئے کہ آپ میرے بلاگ پر تشریف لائیں۔

  9. پہلے تو اتنا خوب صورت گھر مبارک ہو ۔۔ جس کو ایک نظر دیکھنے کے بعد بار بار دیکھنے کو دل کرتا ہے ۔ سونے پر سوہگہ میرے دل کی بات کہہ دی اتنتی خوب صورتی سے کہ دل سے دعا نکلتی ہے کہ جیو میرے بھائی ۔ پہمشہ خوش رہو ۔ مجھے دیر سے پتا چلا کہ ۔ جس کے لیے تھوڑی سی ناراضگی ہے ۔

  10. اقتباس» تانیہ رحمان نے لکھا: پہلے تو اتنا خوب صورت گھر مبارک ہو ۔۔ جس کو ایک نظر دیکھنے کے بعد بار بار دیکھنے کو دل کرتا ہے ۔ سونے پر سوہگہ میرے دل کی بات کہہ دی اتنتی خوب صورتی سے کہ دل سے دعا نکلتی ہے کہ جیو میرے بھائی ۔ پہمشہ خوش رہو ۔ مجھے دیر سے پتا چلا کہ ۔ جس کے لیے تھوڑی سی ناراضگی ہے ۔

    خیر مبارک۔ دعا کے لئے بہت شکریہ۔ ویسے ناراضگی تو ہمیں بھی تھی۔ چلو اچھا ہوا دونوں کی ناراضگیاں دور ہو گئیں۔

  11. السلامُ علیکم دوستو :love:
    امید کرتا ہوں کہ آپ سب بخیریت ہونگے انشاءاللہ۔ میری تمام بلاگر بھائیوں اور بہنوں سے التماس ہے کہ وہ اپنے اپنے بلاگ کے ذریعہ امن و محبت کا پیغام عام کرٰیں‌جس کی آج کل کے دور میں ہم سب کو سخت ضرورت ہے ناکہ آپس میں لڑیں جھگڑیں‌یا ایک دوسرے پر کیچڑ اچھالیں۔ آپ لوگوں کے اس طرز عمل سے نئے آنے والوں کی حوصلہ شکنی ہوگی اور بلاگ پڑھنے والوں کی تعداد میں بھی کمی ہوسکتی ہے۔
    خدارا ہوش کے ناخن لیں۔

    شکریہ
    والسلام

  12. اقتباس» عدنان نے لکھا: السلامُ علیکم دوستو:love:
    امید کرتا ہوں کہ آپ سب بخیریت ہونگے انشاءاللہ۔ میری تمام بلاگر بھائیوں اور بہنوں سے التماس ہے کہ وہ اپنے اپنے بلاگ کے ذریعہ امن و محبت کا پیغام عام کرٰیں‌جس کی آج کل کے دور میں ہم سب کو سخت ضرورت ہے ناکہ آپس میں لڑیں جھگڑیں‌یا ایک دوسرے پر کیچڑ اچھالیں۔ آپ لوگوں کے اس طرز عمل سے نئے آنے والوں کی حوصلہ شکنی ہوگی اور بلاگ پڑھنے والوں کی تعداد میں بھی کمی ہوسکتی ہے۔
    خدارا ہوش کے ناخن لیں۔شکریہ
    والسلام

    عدنان بھائی بہت خوب آپ نے کافی اچھا پیغام بلاگر دوستوں کو دیا ہے۔
    ویسے اگر آپ تبصرہ کرتے ہوئے اپنے بلاگ کا ایڈریس www کے بغیر اس طرح http://adnan.gondlanwala.com/ دیتے تو آپ کے بلاگ کی آخری تحریر کا ربط بھی آپ کے تبصرہ کے ساتھ ظاہر ہو جاتا۔

  13. اقتباس» بھت خوب ۔۔۔۔۔شبیر بٹ نے لکھا: خو شی ہو راہی ہے۔۔۔۔آ پ کو پڑہ کر۔

    بہت شکریہ جناب۔

    اقتباس» افتخار اجمل بھوپال نے لکھا: مجھے بعض اوقات شک ہوتا ہے کہ بلاگر زيادہ سے زيادہ تبصرے حاصل کرنے کيلئے ايسی تحارير لکھتے ہيں کيونکہ وہ سمجھدار ہوتے ہيں اور پڑھے لکھے بھی

    اس کا مطلب ہے اپنی سمجھداری کو بڑی سمجھداری کی طرف لگاتے ہیں۔ :laughloud: خیر اس طرح وہ عارضی طور پر تبصرے تو حاصل کر سکیں گے لیکن بلاگستان میں شاید اچھے الفاظ میں یاد نہ کئے جائیں۔

  14. ایسے بلاگرز جو تفریح کی بنیاد پر بلاگ چلا رہے ہیں
    وہ ایسے بلاگرز افراد کو بلا وجہ تنقید کا نشانہ بناتے ہیں جو با مقصد بلاگنگ کر رہے ہیں
    اب با مقصد اردو بلاگرز ہیں ہی گنتی کے ان پر بھی نا معقول گفتگو اور بلا وجہ کی چخ چخ پخ پخ کی جائے تو
    ایسے ماحول میں ڈھنگ کی پوسٹ تو نہیں ہاں مگر جھگڑالو افراد ہم سب کے لئے پوست کی کاشت ضرور کر رہے ہیں
    اردو کو جانے ابھی کتنے منازل طے کرنا باقی ہیں پر ابتداء سے ہی ایسے مسائل ہوں وہ بھی اپنوں کی جانب سے تو اللہ ہی مالک منزل کا
    مل کر یکجا ہو جایئں اردو کی کامیابی پاکستانیوں کی اپنی کامیابی ہے اس کو بلند کیجئے نہیں کر سکتے ہو ہمت گھٹانے والوں مین سے نام خراب کرنے والوں مین سے نہ بنیں

  15. راحیل بھائی آپ کی بات ٹھیک ہی ہے لیکن کیا ایسا نہیں ہے کہ بلاگنگ میں اردو کا استعمال کو ممکن ہوئے کچھ ایک عشرہ بھی نہیں گزرا، لہٰذا اب کیا رونا، ابھی تو تنقید کے امتحان اور بھی ہیں کے مصداق ہم اس تنقید کو نظر انداز کرکے مثبت تنقید کو ہی لینا چاہیں تو شاید یہ ایک اچھا فیصلہ نہ ہو کیوں کہ “بضدہا تتعرف الاشیائ” کہ اشیاء کی پہچان اپنی اضداد سے ہوتی ہے، جب تک بلاگز میں مثبت اور منفی تنقیدیں موجود نہیں ہوں گی تو لوگوں میں اس کا احساس کیسے پیدا ہوگا کہ مثبت کیا ہے تو منفی کیا؟ کم از کم مجھے شاید اس بات سے کوئی غرض نہ ہو کہ میرے بلاگ پر آنے والوں نے میری تحریر کو کتنا سراہا ہے۔
    لیکن آپ کی بات بہرحال بجا ہے۔

  16. محمد طارق راحیل کے تبصرہ کا جواب
    میں آپ کی بات سے اتفاق کرتا ہوں۔ جس مسئلہ پر یہ پوسٹ لکھی تھی وہ مسئلہ تو ختم ہو چکا ہے۔ اگر ہوتا تو پھر آپ کے اس تبصرے پر اور میرے اتفاق کرنے پر بھی دو چار پوسٹ ہو جانی تھیں۔
    عطاء رفیع کے تبصرہ کا جواب
    بھائی بات مثبت یا منفی تنقید کی نہیں۔ مسئلہ یہ ہے کہ کچھ لوگ ذاتیات پر آ جاتے ہیں۔ میں‌خود ہر قسم کی تنقید چاہتا ہوں کیونکہ اس سے ہمیں بہت کچھ سیکھنے اور اپنے معاشرے کے لوگوں کی سوچ کا اندازہ ہوتا ہے۔ میں‌نے تحریر میں لکھا تھا کہ ہر قسم کے موضوع پر لکھو، بس ذاتیات پر نہ آؤ۔ باقی میں آپ سے اتفاق کرتا ہوں ہر چیز اپنی متضاد کی وجہ سے ہی پہچانی جاتی ہے۔

Leave a Reply to تانیہ رحمان جواب منسوخ کریں۔

Your email address will not be published. Required fields are marked *