جولائی 9, 2020 - ایم بلال ایم
تبصرہ کریں

میری فیس بکیاں

آپ لوگوں کا علم نہیں مگر میرے لئے فیس بک اور دیگر سوشل میڈیا صرف دل پشوری ہی نہیں بلکہ میں انہیں کسی حد تک سنجیدہ بھی لیتا ہوں۔ کیونکہ یہ سب معمولی اوزار نہیں اور اوپر سے اگر اپنا قیمتی وقت دیتے ہیں تو پھر سنجیدہ لینا بنتا ہے۔ ورنہ وقت ضائع ہونے کے سوا کچھ نہیں ہو گا۔ لہٰذا کچھ شغل میلہ ہو تو کچھ تعمیری کام بھی ہو۔۔۔ بہرحال میری کوشش ہوتی ہے کہ اپنی پوسٹ پر آنے والے ہر کمنٹ کا جواب دوں۔ اگر کسی وجہ سے ایسا نہ کر سکوں تو کم از کم سوالیہ کمنٹ کا جواب ضرور دیتا ہوں اور ساتھ ساتھ ری ایکٹ(لائیکس وغیرہ) کرنے والے ایک ایک بندے کا نام پڑھتا ہوں۔ تاکہ جو دوست احباب اکثر میری پوسٹ پر تشریف لاتے ہیں، میرے ذہن میں ان کے نام ہوں۔ میری فرینڈ لسٹ کب کی پوری یعنی پانچ ہزار تک پہنچ چکی تھی لیکن اس لسٹ میں سے بیسیوں نہیں بلکہ سینکڑوں لوگ ایسے ہیں کہ جن کا نام کہیں سامنے آئے تو الحمداللہ ان کو پہچان جاتا ہوں کہ یہ میری فرینڈ لسٹ میں موجود ہیں بلکہ بعض دفعہ تو ان کا کوئی نہ کوئی حوالہ مثلاً کمنٹ یا پوسٹ وغیرہ بھی ذہن میں آ جاتی ہے۔ یہ سب ری ایکٹ اور کمنٹ پڑھنے کی بدولت ہی ہے۔ یقیناً کئی ”وڈے لوگ“ اس بات کو لے کر سوچیں گے کہ دیکھو کتنا ”ویہلا“ ہے جو لائیکس وغیرہ کرنے والوں کے نام بھی پڑھتا ہے۔ دیکھو جی! اول تو میں ”وڈا“ نہیں اور دوسرا ویہلا تو اس دنیا میں ویہلا شخص بھی نہیں۔ اور تیسری بات یہ کہ جب لوگ ری ایکشن اور کمنٹ کرتے اور محبت دیتے ہیں تو اول میری کوشش ہوتی ہے کہ ان کے لئے اچھے سے اچھا مواد تخلیق کروں۔ جن سے انہیں خوشی ہو۔ افراتفری کی اس زندگی میں چاہے چند پل ہی سہی لیکن سکون کا کوئی جھونکا تو ملے۔ دوسرا میں ایسے لوگوں کے نام یاد اور دل میں قدر رکھنا چاہتا ہوں کہ جو قدم قدم پر میری حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ جن کی محبتیں اور دعائیں میرا قیمتی سرمایا ہیں۔ مجھ جیسے کو دوست رکھنے والو! اللہ آپ کو اپنا دوست بنائے۔۔۔آمین

دن بدن مصروفیات ایسی ہوتی جا رہی تھیں کہ مجھے یہ سب یعنی لائیک وغیرہ دیکھنے میں مشکل ہونے لگی۔ اوپر سے پینڈنگ فرینڈ ریکویسٹس سے بھیجنے والوں کو جو محسوس ہوتا سو ہوتا ہو گا لیکن مجھے خود برا لگتا ہے کہ ریکویسٹ پینڈنگ پڑی رہے۔ لہٰذا یہ اور اس طرح کے دوسرے کئی فیس بکی معاملات کے واسطے اپنے لئے ایک سسٹم(سکرپٹ) تیار کیا ہے۔ جو کہ خودبخود دیکھے گا کہ پچھلے ایک لمبے عرصے سے جو بندہ میری کسی ایک بھی پوسٹ کے آس پاس نہیں بھٹکا، کہیں بھی کوئی انٹریکشن نہیں ہوا اور فرینڈ لسٹ میں شامل ہونے کے ساتھ ہی بیہوش ہو گیا اور اس کی اپنی پروفائل پر بھی کوئی شیئرنگ نہیں تو ایسی ”زندہ و جاوید پروفائل“ کو سسٹم انفرینڈ کر کے اس نئے بندے کو شامل کر لے گا کہ جس کی فرینڈ ریکویسٹ پینڈنگ ہے اور وہ مسلسل انٹریکشن میں بھی ہے۔ لہٰذا فرینڈ ریکویسٹ بھیجنے والے احباب سے گزارش ہے کہ گھبرائیں نہیں بس ”سٹے ٹیونڈ“۔۔۔ ویسے خیال رہے کہ کوئی مجھے خود انفرینڈ کر کے ملبہ سسٹم پر نہ ڈالے۔ کیونکہ سسٹم بڑا چالاک ہے۔ وہ سب ریکارڈ رکھ رہا ہے۔ اسے تو یہ بھی معلوم ہے کہ میری فرینڈ لسٹ میں سے آج کل کن کن کی پروفائل ڈی ایکٹیو ہے۔ ایسے ہی معاملات کی ایک مثال تصویر میں دیکھئے۔ یہ پچھلے سال (اپریل 2019ء) سے لے کر اب تک کے شماریات ہیں۔ اس دوران اپنی پروفائل پر صرف 115 پوسٹس کیں۔ جو کہ اوسطاً تقریباً چار دن میں ایک پوسٹ بنتی ہے۔ بہرحال ان پوسٹس پر کن لوگوں نے کتنے ری ایکشن دیئے، کمنٹ یا شیئر وغیرہ کیے، یہ سب سسٹم بتاتا ہے۔ بلکہ سسٹم دوست احباب کو پوائنٹس بھی دے رہا ہے۔ وہ کیا ہے کہ لائیک اور کمنٹ برابر نہیں ہوتا۔ لہٰذا ری ایکشن(لائیک) کا ایک پوائنٹ، کمنٹ کے دو اور پوسٹ شیئر کے تین۔ ویسے ”پوسٹ شیئر“ میں صرف وہی شامل نہیں کہ جنہوں نے براہ راست شیئر بٹن سے پوسٹ شیئر کی، بلکہ وہ بھی شامل ہیں کہ جنہوں نے پوسٹ کاپی کر کے شیئر کی اور ساتھ میں حوالہ بمع ٹیگ بھی دیا اور وہ بھی کہ جنہوں نے میرے کام کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے اپنی وال پر پوسٹ کی۔۔۔ تصویر میں سارے اعدادوشمار سما نہیں سکتے تھے۔ لہٰذا پوائنٹس کے لحاظ سے بس شروع کا سکرین شاٹ لیا ہے۔ اگر کوئی دوست میرے ساتھ انٹریکشن کے ایسے اپنے اعدادوشمار دیکھنا چاہے تو ان کا سکرین شاٹ بھیج دوں گا۔۔۔ ویسے جس دوران سسٹم فیس بک سے ڈیٹا اچک رہا تھا، اس وقت جن کی پروفائلز ”ڈی ایکٹیو“ تھیں، ان کا مکمل ڈیٹا شامل نہیں ہو سکا۔ باقی جس دورانیہ کا ڈیٹا ابھی تک شامل ہے۔ اس حساب سے کچھ اعداد و شمار دیکھے جائیں تو آج کل میری فرینڈ لسٹ میں سے 49 لوگوں کی پروفائلز ڈی ایکٹیو ہیں۔ اس کے علاوہ پوائنٹس سسٹم، میوچل فرینڈز اور سب سے زیادہ کمنٹس کرنے میں بھی رانا عثمان صاحب ہی ہیں۔ سب سے زیادہ ری ایکشنز طاہر منظور عاطر صاحب کی طرف سے آئے اور میری پوسٹس سب سے زیادہ شاہد حسین صدیقی صاحب نے شیئر کیں، جن کی تعداد 17 ہے۔۔۔ ان دوست احباب کا شکریہ تو بنتا ہے لیکن ساتھ ساتھ اپنی فرینڈ لسٹ میں شامل ایک ایک بندے کا مشکور ہوں۔ آپ کے دم سے ہی تو یہ فیس بکیاں آباد ہیں۔

اور ہاں! میرا ارادہ اس سسٹم کو صرف اپنے لئے اور ایک سال تک محدود رکھنے کا نہیں بلکہ شروع سے آخر تک کا بنانا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ مزید نکھار کر پبلک ڈومین پر بھی لانے کی کوشش کروں گا۔ تاکہ ہر کوئی اپنی پروفائل کا ڈیٹا دیکھ سکے۔ لیکن فیس بک گراف اے پی آئی(Graph API) میں کچھ چیزوں کی بندش ہے اور کچھ ڈیٹا مینولی انٹر کرنا پڑا اور بعض جگہ کچھ ایسے معاملات درپیش ہوئے کہ انگلی ٹیڑھی کر کے گھی نکالا۔ خیر دعا کریں اور اگر فیس بک اے پی آئی اور دیگر مسائل کا جگاڑ بن گیا تو پھر پبلک کر دوں گا۔ ورنہ فیس بُکیاں تو پہلے بھی ہو رہی ہیں۔۔۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

تبصرہ تحریر کریں۔

Your email address will not be published. Required fields are marked *